طبی کانفرنس جراحی06112019Tabbi Confarnce Jahi
طبیب حکیم ، ایلو پیتھک ڈاکٹر اور ہومیو پیتھک معالجین کو پریکٹس کرنے کے یکساں حقوق حاصل ہیں - ڈاکٹر مشتاق سلہریا
حکیم اپنے مطب پر اپنے مریضوں کے لیے چھوٹے پیمانے پر دواسازی کرسکتے ہیں ، ڈاکٹر منور حیات
پاکستان طبی کانفرنس طبیب اور طب کی بقاءاور حقوق و تحفظ کے لیے جد وجہد جاری رکھے گی- حکیم احمد سلیمی
( )پاکستان طبی کانفرنس شعبہ جراحت کے زیر اہتمام حکیم جراحت کی ضرورت، ذمہ داریاں اور تقاضے کے موضوع پرالحمرا کلچرل کمپلیکس ، قذافی سٹیڈیم لاہور میں ایک روزہ سمینارکا انعقاد ہوا- صدارت پاکستان طبی کانفرنس پنجاب کے صدر پروفیسر حکیم حافظ محمد یونس نے کی ، مہمانان خصوصی میں چیف ایگزیکٹو پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا ، چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر منور حیات ، انچارج شعبہ طب و ہومیو پنجاب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ لاہور ڈاکٹر شاہد حسین ، چیئرمین پاکستان طبی کانفرنس شعبہ جراحت حکیم محمد احمد سلیمی اور ممبر قومی طبی کونسل پروفیسر حکیم محمدیوسف تھے -سمینار میں منیجر طب حکیم فاروق حسن نے طبیب جراح کے لیے مطب کے کم از کم معیارات پر، ڈاکٹر محمد احمد بھٹی نے جراح کی ضرورت ، ذمہ داریاں اور تقاضے کے عنوان پر اور چیف فسٹ ڈائٹ کئیر سینٹر ڈاکٹر سلطان محمود نے ہڈیو ں اور جوڑوں کے امراض میں غذا کا کردار کے موضوع پر مقالہ جات پیش کیے- نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری جراحی ونگ حکیم انعام اللہ اور حکیم احمد حسن نوری نے انجام دئیے - تلاوت قرآن کی سعادت حکیم تصور حسین محمدی نے اور نعت رسول مقبول ﷺ سحر مجید نے پیش کی- استقبالیہ و تعارفی کلمات وائس چیئرمین جراحی ونگ حکیم مفتی محمد یوسف نے پیش کرتے ہوئے تمام شرکاءکو خوش آمدید کہا اور پروگرام کی غرض و غایت بیان کی- اس موقع پر نمایاں طبی خدمات پر حکیم امجد وحید بھٹی ، حکیم مفتی محمد یوسف ، حکیم انعام اللہ ، حکیم احمد سلیم ، حکیم تصور حسین محمدی اور حکیم محمد اسماعیل کو حسن کارکردگی اور سواتی ایوارڈسے نوازا گیا-چیف ایگزیکٹو پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے قیام کا بنیادی مقصد عطائیت کا خاتمہ اور معیاری صحت کی سہولیات کا فروغ ہے - انہوں نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی نظر میں نیشنل کونسل فار طب ، نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور پاکستان نرسنگ کونسل کے رجسٹرڈ معالجین کو پریکٹس کرنے کا یکساں حق حاصل ہے - جو معالجین اپنی اپنی متعلقہ کونسلز سے رجسٹرڈ ہیں وہ اپنے طریقہ علاج کے مطابق علاج معالجہ کریں تو انہیں قانونی تحفظ حاصل ہے - چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر منور حیات نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ طبیب حکیم اپنے مریض کے لیے دوا بنا کر دینے کا مجاز ہے تاہم وہ یہ دوا صرف اپنے مطب پر مریض کو دے سکتا ہے مارکیٹ یا کسی اور دوکان یا مطب پر وہ دوا فروخت نہیں کرسکتا- اس کے علاوہ طبیب جو دوا تیار کریں پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے MSDS کے مطابق ان ادویات پر لیبل لگا کر رکھیں ،اگر کیپسول بھر کر رکھیں ہیں تو ان کا نام اور ڈبی پر اجزاءتحریر کریں تو اس پر کوئی قدغن نہیں - انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے کسی بھی معالج کو کوئی پریشانی ہو تو ان سے رابطہ کریں - چیئرمین پاکستان طبی کانفرنس جراحی ونگ و ترجمان نیشنل کونسل فار طب حکیم محمداحمد سلیمی نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ نیشنل کونسل فار طب کی جانب سے طبیب جراح کے دائرہ کا ر کا تعین کردیا گیا ہے اور اس کی کاپی بھی وفاقی محتسب کے پاس میں جمع کرائی جارہی ہے - جو تمام شرکاءمیں تقسیم کی گئی- اسی طرح نیشنل کونسل فار طب سے رجسٹرڈ طبیب حجامہ کرسکتے ہیں اور حجامہ کے حوالہ سے بھی ضابطہ اخلاق ترتیب دیا جارہا ہے ، MSDS پر کام ہو چکا ہے حجامہ کے لیے SOPs بھی کام ہورہا ہے نیشنل کونسل فار طب اور پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن مل کر اس پر جلد کام مکمل کر لیں گے- سیمینار میں حکیم حاجی محبوب احمد ، حکیم ارشاد احمد ، حکیم عامر شہزاد ، حکیم حامد محمود ، حکیم عطاءالرحمان صدیقی ، حکیم مدثر مظفر سواتی ، حکیم طاہر نوید جنجوعہ ، حکیم نذیراحمد تابش، پروفیسر حکیم نعیم احمد صدیقی ،حکیم افتخار حسین نجمی ، حکیم افتخار حسین (سمندری ) ، حکیم قاری جاوید(راولپنڈی)،حکیم جعفر حسین (میاں چنوں) ، حکیم آصف نذیر ،ملک کاشف اعوان، حکیم ندیم حسین بابر ایڈووکیٹ، حکیم سیف اللہ خان لودھی ، حکیم طاہر خان ، حکیم استاد جمیل (فیصل آباد ) ، حکیم شمس الرحمان ( صادق آباد)، حکیم نصراللہ ، حکیم انس حمید ، حکیم حافظ سعید ،طبیبہ شاہ بانو ، طبیبہ فاطمہ اکرام ،حکیم محمد احمد، محمد فیضان اور اٹک ، چکوال ، جہلم ، راولپنڈی ، گوجرانوالہ ، گجرات ، رحیم یار خان ، میاں چنوں ، سمندری ، فیصل آباد ، صادق آباد ، ملتان ، اوکاڑا ، قصور ،شیخوپورہ٫ بہاولنگر ، لاہور اور گردو و نواح سے سینکڑوں اطباءنے بھرپور شرکت کی-
برائے توجہ شعبہ اطلاعات و نشریات
جناب چیف نیوز ایڈیٹر صاحب پاکستان طبی کانفرنس (جراحی ونگ )
حکیم اپنے مطب پر اپنے مریضوں کے لیے چھوٹے پیمانے پر دواسازی کرسکتے ہیں ، ڈاکٹر منور حیات
پاکستان طبی کانفرنس طبیب اور طب کی بقاءاور حقوق و تحفظ کے لیے جد وجہد جاری رکھے گی- حکیم احمد سلیمی
( )پاکستان طبی کانفرنس شعبہ جراحت کے زیر اہتمام حکیم جراحت کی ضرورت، ذمہ داریاں اور تقاضے کے موضوع پرالحمرا کلچرل کمپلیکس ، قذافی سٹیڈیم لاہور میں ایک روزہ سمینارکا انعقاد ہوا- صدارت پاکستان طبی کانفرنس پنجاب کے صدر پروفیسر حکیم حافظ محمد یونس نے کی ، مہمانان خصوصی میں چیف ایگزیکٹو پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا ، چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر منور حیات ، انچارج شعبہ طب و ہومیو پنجاب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ لاہور ڈاکٹر شاہد حسین ، چیئرمین پاکستان طبی کانفرنس شعبہ جراحت حکیم محمد احمد سلیمی اور ممبر قومی طبی کونسل پروفیسر حکیم محمدیوسف تھے -سمینار میں منیجر طب حکیم فاروق حسن نے طبیب جراح کے لیے مطب کے کم از کم معیارات پر، ڈاکٹر محمد احمد بھٹی نے جراح کی ضرورت ، ذمہ داریاں اور تقاضے کے عنوان پر اور چیف فسٹ ڈائٹ کئیر سینٹر ڈاکٹر سلطان محمود نے ہڈیو ں اور جوڑوں کے امراض میں غذا کا کردار کے موضوع پر مقالہ جات پیش کیے- نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری جراحی ونگ حکیم انعام اللہ اور حکیم احمد حسن نوری نے انجام دئیے - تلاوت قرآن کی سعادت حکیم تصور حسین محمدی نے اور نعت رسول مقبول ﷺ سحر مجید نے پیش کی- استقبالیہ و تعارفی کلمات وائس چیئرمین جراحی ونگ حکیم مفتی محمد یوسف نے پیش کرتے ہوئے تمام شرکاءکو خوش آمدید کہا اور پروگرام کی غرض و غایت بیان کی- اس موقع پر نمایاں طبی خدمات پر حکیم امجد وحید بھٹی ، حکیم مفتی محمد یوسف ، حکیم انعام اللہ ، حکیم احمد سلیم ، حکیم تصور حسین محمدی اور حکیم محمد اسماعیل کو حسن کارکردگی اور سواتی ایوارڈسے نوازا گیا-چیف ایگزیکٹو پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے قیام کا بنیادی مقصد عطائیت کا خاتمہ اور معیاری صحت کی سہولیات کا فروغ ہے - انہوں نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی نظر میں نیشنل کونسل فار طب ، نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور پاکستان نرسنگ کونسل کے رجسٹرڈ معالجین کو پریکٹس کرنے کا یکساں حق حاصل ہے - جو معالجین اپنی اپنی متعلقہ کونسلز سے رجسٹرڈ ہیں وہ اپنے طریقہ علاج کے مطابق علاج معالجہ کریں تو انہیں قانونی تحفظ حاصل ہے - چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر منور حیات نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ طبیب حکیم اپنے مریض کے لیے دوا بنا کر دینے کا مجاز ہے تاہم وہ یہ دوا صرف اپنے مطب پر مریض کو دے سکتا ہے مارکیٹ یا کسی اور دوکان یا مطب پر وہ دوا فروخت نہیں کرسکتا- اس کے علاوہ طبیب جو دوا تیار کریں پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے MSDS کے مطابق ان ادویات پر لیبل لگا کر رکھیں ،اگر کیپسول بھر کر رکھیں ہیں تو ان کا نام اور ڈبی پر اجزاءتحریر کریں تو اس پر کوئی قدغن نہیں - انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے کسی بھی معالج کو کوئی پریشانی ہو تو ان سے رابطہ کریں - چیئرمین پاکستان طبی کانفرنس جراحی ونگ و ترجمان نیشنل کونسل فار طب حکیم محمداحمد سلیمی نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ نیشنل کونسل فار طب کی جانب سے طبیب جراح کے دائرہ کا ر کا تعین کردیا گیا ہے اور اس کی کاپی بھی وفاقی محتسب کے پاس میں جمع کرائی جارہی ہے - جو تمام شرکاءمیں تقسیم کی گئی- اسی طرح نیشنل کونسل فار طب سے رجسٹرڈ طبیب حجامہ کرسکتے ہیں اور حجامہ کے حوالہ سے بھی ضابطہ اخلاق ترتیب دیا جارہا ہے ، MSDS پر کام ہو چکا ہے حجامہ کے لیے SOPs بھی کام ہورہا ہے نیشنل کونسل فار طب اور پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن مل کر اس پر جلد کام مکمل کر لیں گے- سیمینار میں حکیم حاجی محبوب احمد ، حکیم ارشاد احمد ، حکیم عامر شہزاد ، حکیم حامد محمود ، حکیم عطاءالرحمان صدیقی ، حکیم مدثر مظفر سواتی ، حکیم طاہر نوید جنجوعہ ، حکیم نذیراحمد تابش، پروفیسر حکیم نعیم احمد صدیقی ،حکیم افتخار حسین نجمی ، حکیم افتخار حسین (سمندری ) ، حکیم قاری جاوید(راولپنڈی)،حکیم جعفر حسین (میاں چنوں) ، حکیم آصف نذیر ،ملک کاشف اعوان، حکیم ندیم حسین بابر ایڈووکیٹ، حکیم سیف اللہ خان لودھی ، حکیم طاہر خان ، حکیم استاد جمیل (فیصل آباد ) ، حکیم شمس الرحمان ( صادق آباد)، حکیم نصراللہ ، حکیم انس حمید ، حکیم حافظ سعید ،طبیبہ شاہ بانو ، طبیبہ فاطمہ اکرام ،حکیم محمد احمد، محمد فیضان اور اٹک ، چکوال ، جہلم ، راولپنڈی ، گوجرانوالہ ، گجرات ، رحیم یار خان ، میاں چنوں ، سمندری ، فیصل آباد ، صادق آباد ، ملتان ، اوکاڑا ، قصور ،شیخوپورہ٫ بہاولنگر ، لاہور اور گردو و نواح سے سینکڑوں اطباءنے بھرپور شرکت کی-
برائے توجہ شعبہ اطلاعات و نشریات
جناب چیف نیوز ایڈیٹر صاحب پاکستان طبی کانفرنس (جراحی ونگ )
تبصرے