RWM17112022 ہرن کھری
ہرن کھری
پنجابی میں لیلی بوٹی ،سندھی میں لیلابوٹی
ایک چھوٹی بیل دار بوٹی ہے۔جو عموماًربیع میں پیدا ہوتی ہے اور گہیوں کے کھیتوں میں بکثرت ہوتی ہے۔اور انہی آس پاس کی چیزوں پر لپٹ جاتی ہے۔شاخیں دھاگے کی مانند باریک ہوتی ہیں
اس کے توڑنے پر سفید دودھ کا قطر نکلتاہے۔اس کے پتے مثلث نوک دار مشابہ سم آہو کے مانند اور پھول کٹوری نما سفید مائل بہ گلابی ہوتے ہیں ۔اس کے ہر ایک جز کا مزہ تلخ ہوتاہے
مقام پیدائش
یہ ہندوستان اور پاکستان کے اکژ علاقوں میں ہوتی ہے
افعال
مصفیٰ خون ،محلل و منضج اورام
مزاج
گرم و خشک
استعمال
ہرن کھری کو تصفیہ خون کی غرض سے چند دانے مرچ سیاہ کے ساتھ گھوٹ کر یا اس کا خیساندہ یا آب زلال لے کر خارش جذام آتشک اور فساد خون میں پلاتے ہیں بعض اطباء اسے سوزاک میں بھی استعمال کرتے ہیں
بیرونی طور پر اس کا ضماد محلل اورام ہے یا اس کے متواتر ضماد کرنے سے پختہ ہوکر منفجر پھٹ جاتاہوجاتاہے
مقدارخوراک
ایک تولہ
چند نسخے
1 نسخہ نمبر
ہرن کُھری بُوٹی 6 گرام لے کر سات عدد مرچ سیاہ ایک کپ پانی میں رگڑ کر چھان کر کھانڈ یا نمک مِلا کر چند روز استعمال کرنے سے معدہ دُرست، قبض دُور اور تیزابیت کا خاتمہ ہو جاتا ہے
2 نسخہ
جب خُون میں تیزابیت بڑھ جائے اور بدن پر خارش، پھوڑے پُھنسیاں اور داغ دھبے پڑنے شروع ہو جائیں تو صبح یہ بُوٹی 12 گرام، سیاہ مرچ سات عدد کے ساتھ چند روز رگڑ کر پی لیں اور اس کے ساتھ شام کو کشتہ قلعی 125ملی گرام کپسیول بھر کر دودھ کے ساتھ چند روز استعمال کرلیں
3
جب انتڑیوں میں خارش ہو جائے اور بار بار دست آنے لگیں تو 6 گرام ہرن کُھری 2 گرام دھنیا کے بیج پانی میں رگڑ چھان کر میٹھا یا نمک مِلا کر ایک دو مرتبہ پلانے سے ہی دست بند اور پیٹ کی خرابی رفع ہو جاتی ہے
تبصرے