RWM14122022 ترپھلہ

 ترپھلہ      ---- بے شمار امراض کا علاج

حکیم حارث نسیم سوھدروی

harrismalik070@gmail۔com

     

ترپھلہ صدیوں سے طب یونانی / مشرقی میں دل ، معدہ، بصارت، قبض، اینٹوں اور مشابہ کے امراض ، عام جسمانی کمزوری کے لئے اور وٹامن سی و ڈی کی کمی سے ھونے والے عادات کے لئے استعمال ھوتا ھے اپنی طبی افادیت کے باعث بھت اچھے اثرات مرتب کرتا ھے -یہ ایک موثر غذااور دوا بھی ھے اسے امراض کے علاوہ صحت کے تحفظ و بقا کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ھے -

ھلیلہ،بلیلہ اور املہ کے تینوں پھل ھم وزن لے کر گٹھلیاں صاف کرکے سفوف بنالیں تو ترپھلہ تیار ھے - اطبا قدیم اور وید حضرات کا کھنا ھے کہ ترپھلہ سو دواوں پر بھاری ھے انھوں نے تو یھاں کھا ھے کہ اگر اللہ تعالی ان تین پھلوں کے علاوہ کوئ دوا بھی پیدا نہ کرتے تو ان تین پھلوں کا سفوف صحت کے مسائل حل کرنے کے لئے کافی تھا -طب یونانی کی کی ادویہ میں اھم جز و کی حثیت رکھتا ھے اور کئ امراض کے علاوہ صحت توانائی کے لئے استعمال ھوتا ھے طب میں جتنے بھی اطریفل ھیں ان کا اھم جز و ترپھلہ ھے- ترپھلہ کے سفوف کا باقاعدگی سے استعمال قابض ختم کرتا ھے جس کے باعث معدہ میں اپھارہ،  ڈکار، ریاح، جلن نھیں ھوتی اور بالوں کی سیاھی قائم رکھنے کے لئے رات کو سونے سے قبل ایک چمچہ تازہ پانی سے کھانا مفید ھے اور اس سفوف کا بطور شیمپو استعمال بالوں کی سیاسی اور چمک قائم رکھنے کے علاوہ افزائش کے لئے فائدہ مند ھے رات کو سونے سے قبل ترپھلہ ایک چمچہ سفوف کسی چینی کے برتن میں بگھودیں صبح غسل سے قبل اس پانی سے بالوں کو  جڑوں تک دھوئیں اس طرح نہ صرف بالوں کی سیاھی قائم تھے گی بلکہ بال گرنا رک جائیں گے اس طرح ترپھلہ کا ایک چمچہ سفوف رات پانی سے کھانا بصارت کے لئے بھت اچھی تدبیر ھے اور صدیوں سے طب میں مشتعمل ھے اب ھم ترپھلہ کے تینوں پھلوں کی طبی افادیت کا ذکر کرتے ھیں

ھلیلہ:

اس کو عام طور پر ھرڑ کھا جاتا ھے فارسی میں ھلیلہ عربی میں بلیج ، حنفی میں ھڑ سندھی میں ھریڑ اور انگریزی میں چے بوے ماکروبلان کھتے ھیں اس کا درخت درمیانہ قد کا بعض جگہ سو فٹ تک ھوتا ھے پتے جام کی مانند قدرے چوڑے اور بیضوی صورت  کھردرےھوتے ھیں موسم بھار میں نئے پتے آتے ھیں ان میں خاص قسم کی بو ھوتی ھے پھل پکنے سے پھلے ھی درخت سے گر جاتا ھے جو خشک ھونے سیاہ ھو جاتا ھے اس کو ھلیلہ سیاہ کھا جاتا ھے جو درخت پر پکے اسے ھلیلہ زرد اور جو پکنے کے بعد فربہ ھوجاے اسے ھلیلہ کابلی کھتے ھیں اس کی یہ تینوں اقسام دوا کے طور پر استعمال ھوتی ھیں ھلیلہ کابلی سب سے موثر خیال کیا جاتا ھے ھو سکتا ھے کہ یہ کسی دور میں کابل میں پیدا ھوتا ھو اور وھاں سے آتا ھو-مگر اب تو پاکستان میں بڑی مقدار میں پیدا جاتا ھے یہ سال میں ایک بار پھل دیتا ھے خوش رنگ اور نرم ھوتا ھے اس کا مزاج خشک اور تلخ ھوتا ھے اس کا مرتبہ بھی بنایا جاتا ھے  ھلیلہ کا مربہ ایک عدد بادام شیریں دس عدد اور سونف چکی برابر  شامل کرکے رات کو کھانا بصارت کے لئے موثر تدبیر ھے رات سونے سے قبل اس کا استعمال قابض کے لئے بھت فائدہ مند ھے - ترپھلہ کے لئے ھلیلہ کا چھلکا یعنی پوست استعمال ھوتی ھے جبکہ گٹھلی پھونک دی جاتی ھے اگر ھلیل ہ سیاہ کو گھی میں تل کر سفوف بنا کر معمولی مقدار میں کھائیں تو قابض ھے - نظام ھضم کی اصلاح کرتا ھے طبیعت کو فرحت بخشتا ھے اور صحت کےلئے مفید ھے-

بلیلہ:

اس کو عام طور پر بھیڑاکھا جاتا ھے یہ ھمارے ھاں تجارتی بنیادوں پر کا شت کیا جاتا ھے اس کا شمار ھندوستان کے قدیم درختوں میں ھوتا ھے اس کی ایک سو کے قریب اقسام ھیں اس کے پتے شاخوں کے آخر پر نکتے ھیں اس کا جوشاندہ اس کے پھل سے حاصل کیا جاتا ھے  البتہ تازہ اور خشک پھل کی خصوصیات ایک دوسرے سے مختلف ھیں کچا پھل قابض ھوتا ھے جبکہ مزاج گرم خشک ھے یہ جو شاید خیساندہ اور سفوف کے طور پر استعمال ھوتا ھے اس کا پھل بیس گرام کے قریب ھوتا ھے اس کا درخت بھت پھل دیتا ھے اسے اتار کر خشک کرکے چھلکا کا سفوف استعمال کیا جاتا ھے جبکہ چھلکا بھی استعمال جاتا ھے اس کی طبی افادیت کے مطابق بھوک لگاتا حاکم پیدا کی زیادتی کو روکتا اور اینٹوں کے فعل کو متحرک رکھتا ھے یہ ترپھلہ کا اھم جز و ھے جدید میڈیکل سائنس کے مطابق کیلیشیم اور فولاد کی کمی کو دور کرتا ھے اس کی گٹھلی میں سے محض نکلتا ھے جو یاداشت کو بھتر بناتا ھے اور سردرد میں مفید ھے

بھیڑے کا پودا جسم انسانی میں پتھری ، حاکم کرنے والے لئیے پیشاب کے اعضا اور سانس کے اعضا میں جمع شدہ فالتو اور فاسد مادوں کے لئے مفید ھے دل اور جگر پر چربی کم کرتا ھے بالوں بصارت اور اواز کے لئے مفید ھے خون کے کینسر کے مریض میں وائرس کی نشونما نھیں ھونے دیتا اس کا گودی اسستقا، بواسیراور اس حال میں مفید ھے سیاھی بنانے میں موثر بے اس لئے بالوں کی سیاھی قائم رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ھے اس کے سفوف کی مقدار ایک سے تین گرام ھے عیدک طریق علاج میں بھت سے امراض میں مستعمل ھے مقعد اور انتوں میں ٹھوس فضلہ کو نرم کرتا ھے نظر کے لئے مفید بے بالوں کو لمبا کرنے اور سیاھی کو قائم کرنے کے لئے موثر ھے اواز کو صاف کرتا اور نیند لاتا ھے دل کے لئے مفید ھے اور بڑھاپے کی رفتار کو سست کرتا ھے    املہ:

انکی غذائ اور دواء افادیت کا خوش رنگ پھل ھے اور ھمارے ھاں کثرت سے پایا جاتا ھے برصغیر میں اس کے درخت عام ھیں جو کہ تیس سے چالیس فٹ بلند ھوتا ھے اس کے پتے املی کے پتوں سے ملتے جلتے ھیں اس کا پھل گول اور گودےدار ھوتا ھے انکی کی دو اقسام ھیں پھاڑی اور پیوندکاری پھاڑی میں چھوٹے جبکہ پیوندکاری والے بڑے سائز میں مالے ھوتے ھیں طب کے علاوہ وہ دل طریقہ علاج میں صدیوں سے مستعمل ھے اور طب یونانی کی کئ ادویہ میں اھم جز و ھے جدید میڈیکل سائنس نے بھی اس کی طبی افادیت کی تصدیق کی ھے ایک ریسرچ کئ مطابق املہ میں سات سو ملی گرام سے ایک حصار ملی گرام تک وٹامن پائے جاتے ھیں اور ایک چھٹانک املی میں 34 غذائ حرارت ھوتے ھیں وٹامن سی کی کمی سے ھونے والے امراض میں املہ کا مرتبہ اور سفوف استعمال کرایا جاتا ھے اطبا قدیم اس کا مزاج سرد خشک درجہ اول بتایا ھے املہ جگر کےلئے مفید ھے بھوک بڑھاتا بے خون اور صفرا کے جوش کو کم کرتا ھے کولیسٹرول کم کرتا ھے اعضا رئیس کو طاقت دیتا ھے نظر اور یاداشت میں فائدہ دیتا ھے موسم گرما میں اس کا استعمال روایت بھی ھے اور ثقافت بھی ھے - موسم کے عوارضات ھاتھ پاوں کی جلن پیشاب کی جلن اور بکثرت پسینہ انا میں اس کا استعمال فائدہ بخش ھے معدہ کی گرمی سی بعض افراد میں منہ میں چھاپے ھو جاتے ھیں تو ان کے لئے یہ اکیسر کا درجہ رکھتا ھے سردرد اور بال گرنے میں موثر ھے پیاس کو کم کرتا اور گرمی کے اثرات کوزائل کرتا ھے انکی کا مربہ طب میں صدیوں سے تقویت وفرحت قلب، خواں کے خاتمہ اور گھبراہٹ کے لئے لاجواب دعا کے طور استعمال ھوتا ھے الغرض مرتبہ املہ بھت عمدہ غذا اور دوا ھے موسم گرما میں جب میں خشک ھونے یا کٹوا رکھنے کی شکایت ھو تو مفید اثرات دیتا ھے بالوں کی سیاھی کو قائم رکھنے اور نظر کو تیز رکھنے میں بھت قائدین مند بے اس کا تیل جسے روغن امکی کھتے ھیں کا استعمال بالوں کی خشکی بالوں کا گرنا نیند کا کم انا میں اکسیر کا درجہ رکھتا ھے دماغی خشکی میں مفید ھے نظر کو تیز کرنے کےلئے مربہ املی ورق نقرہ میں رکھ کر صبح کھانا فائدہ مند ھے- اس کا استعمال کرکے قدرت کی اس نعمت سے استفادہ کریں  ترپھلا کی چائے 

اجزاء :-

ترپھلہ کا سفوف آدھی چمچ

پانی ڈیڑھ کپ

شہد ایک چمچ


ترکہب و خوراک :-

پانی میں ایک چمچ ترپھلہ کا سفوف ڈالکر ابال کر چھان کے شہد ملا کے صبح نہار منہ گھونٹ گھونٹ کر پئیں.


اسکے دو سو سے زائد سے زیادہ فوائد ھیں


* ترپھلہ کیا ہے ؟


( آملہ + ھریڑ + بہیڑہ )

ترپھلہ ازحد مفید چیز ھے جو طبم یونانی کے مایہ ناز نسخوں کا جزواعظم ھے. یہ لفظ " تری پھلہ " سنسکرت کا ھے جسکا مطلب ھے تین پھل ، جب عرب کے اطبا نے اسکو استعمال کرنا شروع کیا تو اسکو معرب کر کے "اطریفل" کا نام دیا. 


¤ ترپھلہ ¤

.آملہ، ھرڑ اور بلیلہ کے برابر وزن سفوف کو جب بھی کسی جگہ استعمال کرنا ھو تو اسکے سفوف کو روغن بادام یا دیسی گھی سے چرب ضرور کر لیا کریں تاکہ اسکی خشکی ختم ھو جائے.

تبصرے

Raaj Wellfair Matab

قرشی لیسٹ 1 سے 75 تک

قرشی لیسٹ 76 سے 150 تک