RWM17012023 پتھری
🍉 *گردے کی پتھری کی روک تھام کے لئے علاج*
(پرھیز علاج سے بہتر ھے)
بہت سے لوگ ایسے ہیں جو گردے کی پتھری کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں۔
عام طور پر گردوں کی صحت اور گردے کی پتھری کو روکنے کے لئے اپنی غذا میں تبدیلی لا کر ہم کامیاب ہوسکتے ہیں۔ ہماری متوازن غذا ہمیں صحت کے بہت سے مسائل سے بچاتی ہے، ہمیں یہ جاننا نہایت ضروری ہے کہ گردوں کی صحت کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہیے؛
پانی :
اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے یا آپ کو خدشہ ہے کہ پتھری ہوسکتی ہے تو آپ کو زیادہ سے زیادہ پانی پینے پر غور کرنا چاہیے۔ اس کے بارے میں تو طبیب بھی یہ مشورہ دیتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔ گردے کی پتھری اس وقت بنتی ہے، جب آپ کے پیشاب میں معدنیات اور نمکیات ایک ساتھ جمع ہوجاتے ہیں۔ جب آپ کافی مقدار میں پانی پیتے ہیں تو آپ کا پیشاب پتلا ہوتا ہے اور گردے اس کو پیشاب کے ذریعے خارج کرتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ پتھری میں تبدیل نہیں ہوتے۔ اس لئے زیادہ پانی پینے کے بارے تجویز کیا جاتا ہے۔
کم از کم دو لیٹر پانی ہمیں روزانہ پینا چاہیئے اور خاص طور پر سردیوں میں تو بالکل سُستی نہیں کرنی چاہیئے، چاہے ہمارا پانی پینے کو دل نہ بھی کرے.
لیموں کا رس :
آپ کو لیموں کا رس گردے کی پتھری دور کرنے میں مفید ہو سکتا ہے کیونکہ کیلشیم کی پتھری میں سایٹریٹ ہوتا ہے۔ کیلشیم اور آکسالیٹ کا آپس میں تعلق ہے یعنی وہ ایک دوسرے کے ساتھ چپک جاتے ہیں اور کیلشیم آکسالیٹ بنائیں گے۔ جب یہ پیشاب کی نالی میں ہوتے ہیں تو گردے کی پتھری کا باعث بنتے ہیں۔
جرنل آف یورولوجی میں شائع ہونے والی 2017 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک دن میں 4 اونس لیموں کے رس کے ساتھ 2 لیٹر پانی پینے سے پتھری بننے کی شرح 1 سے 13 فیصد کم ہوجاتی ہے۔
پھلوں اور سبزیوں کے جوس :
کسی بھی پھل کا رس ہماری مجموعی صحت کے لئے انتہائی مفید ہے۔ انار کا استعمال اکثر السر میں بھی کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ گردے کی پتھری کے علاج میں بھی کارآمد ہوسکتا ہے۔ یہ کیلشیم آکسیلٹ کو کم کرتا ہے اور یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔
انار کے علاوہ آپ کسی بھی موسمی پھل کا جوس استعمال کرسکتے ہیں، بعض لوگ پھلوں کا ملک شیک بناکر استعمال کرتے ہیں مگر میں یہ کہتا ہوں کہ پھلوں کا واٹر شیک بناکر استعمال کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے.
مثلا سیب، انار، آم، آڑو، فالسہ، آلوبخارا کو اگر قدرے پانی ڈال کر بلینڈر میں مکس کرکے پیا جائے تو بہت فائدہ ہوگا. اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پانی ڈالنے سے ان پھلوں کی مٹھاس کم ہوجائے گی تو آپ شہد، شکر یا چینی بھی حسبِ ضرورت ڈال سکتے ہیں.
سردیوں میں مولی کھائی جائے اور گاجر کا جوس پیا جائے،
گرمیوں میں تربوز کا استعمال پتھری بننے کے عمل کو روک سکتا ہے.
مقصد یہ ہے کہ ایسی سبزیاں یا پھل جن میں اللہ نے جُوس قسم کی صلاحیت رکھی ہے ان کا استعمال ہمارے لیئے نہایت مفید ہے.
سرکہ کا استعمال :
آپ سرکہ استعمال کرکے کیلشیم آکسالیٹ پتھری کی تشکیل کو روک سکتے ہیں۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرکہ میں موجود ایسٹک ایسڈ پیشاب میں سایٹریٹ اور کیلشیم کو منظم کرتا ہے۔ سرکہ کی تمام اقسام میں ایسٹک ایسڈ موجود ہوتا ہے۔
آپ ایپل سایڈر سرکہ کو بھی روزانہ پانی کے گلاس میں شامل کرکے پی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کا زیادہ استعمال بھی آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
سرکہ آپ نے ہربل لینا ہے، سنتھیٹک سرکہ نہیں لینا.
سبز چائے :
گردے کی پتھری کو روکنے میں سبز چائے بھی مفید ہے۔ 2018میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سبز چائے پینے والوں میں پتھری کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بھی دور رکھتے ہیں۔
غذائی تبدیلی :
بہت سی غذائیں بھی ایسی ہیں جو ہماری صحت کے لئے اور ہمارے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں اس میں سب سے زیادہ ہاتھ فاسٹ فوڈ اور کولڈ ڈرنکس کا ہے۔ ہماری نوجوان نسل کا رجحان اس طرف زیادہ ہے۔ یہ فوڈز آپ کے جسم میں پانی کی کمی کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ جتنی آج کل وائرل بیماریاں ہیں اس میں ادویات کا استعمال بھی زیادہ ہوگیا یہ بھی ہمارے گردوں پر اثرات چھوڑتی ہیں۔ اس لئے ہمیں اپنی غذا میں پھلوں اور سبزیوں کو شامل لازمی کرنا چاہیے تاکہ ہمارے جگر کی صحت بھی اچھی رہے اور ہمارا خون بھی صاف ہو۔
گرمیوں میں ہمیں کچی لسی بھی استعمال کرنی چاہیئے.
پھل اور سبزیاں زیادہ کھانے سے پیشاب میں سایٹریٹ بنتا ہے جو پتھری کو روکنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ آپ کو اپنی غذا میں سے گوشت اور سوڈیم کی مقدار کو کم کرنا ہوگا۔ تاکہ آپ گردے کی پتھری کے بننےسے محفوظ رہ سکیں۔
اللہ تعالٰی آپ کو صحتمند زندگی عطا فرمائے
تبصرے