RWM10032024 تھائی رائیڈ گلینڈ
تھائی رائیڈ ہارمونز
ہارمونز ہمارے جسم میں پاۓ جانے والے ایسے کیمکلز ہیں جو جسم کے مخصوص حصوں میں پیدا ہوتے ہیں اور براہ راست خون میں خارج ہو کر اپنا مخصوص کام سرانجام دیتے ہیں۔جسم کے یہ مخصوص حصے گلینڈز(غدود) کہلاتے ہیں۔مثال کے طور پر انسولین ایک ایسا ہارمون ہے جسے لبلبہ خون میں خارج کرتا ہے اور اس ہارمون کا کام خون میں گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کرنا ہے۔اسی طرح پیراتھاٸ راٸیڈ ہارمون خون میں کلیشیم کی مقدار کو ریگولیٹ کرتا ہے(یعنی اگر کم ہوجاۓ تو اسکو بڑھا کر نارمل سطح تک لاتا ہے)۔
ویسے تو جسم میں کٸ اقسام کے ہارمونز پاۓ جاتے ہیں تاہم انکے مقابلے میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کا کردار سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کے اہم افعال میں میٹابولزم کو کنٹرول کرنا,دماغی نشوونما,ہڈیوں اور جلد کی تشکیل,مسلز کا سکڑنا اور دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
تھاٸ راٸیڈ ہارمونز دو طرح کے ہوتے ہیں جن میں T3(ٹراٸ اوڈو تھاٸ روناٸین) اور T4(تھاٸ راکسین) شامل ہیں۔یہ دونوں ہارونز کا بنیادی اور سب سے اہم کام جسم کے میٹابولزم کو کنٹرول کرنا ہے۔میٹابولزم سے مراد وہ تمام کیمیاٸ افعال ہیں جن میں ہمارا جسم خوراک سے حاصل ہونے والی کیلوریز کو انرجی پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ان ہارمونز کی کمی یا زیادتی سے متعدد مساٸل پیدا ہوتے ہیں جن کی تفصیل آگے جاکر کریں گے۔
تھاٸ راٸیڈ ہارمونز گلے کے سامنے تتلی نما شکل کے ایک غدود تھاٸ راٸیڈ میں پیدا ہوتے ہیں۔تھاٸ راٸیڈ گلینڈ ان ہارمونز کو خون کی نالیوں میں خارج کرتا ہے تاکہ وہ اپنا مخصوص کام سرانجام دے سکیں۔تھاٸ راٸیڈ گلینڈ زیادہ تر تھاٸ راکسین ہارمون(%80) اور کم مقدار(%20) میں T3 ہارمون خارج کرتا ہے۔ان ہارمونز کی مناسب مقدار کے لیے آٸیوڈین ایک لازمی جز ہے۔آٸیوڈین ایک ایسا منرل ہے جس کی ہمارے جسم کو بہت معمولی مقدار میں ضرورت ہوتی ہے۔ایک بالغ شخص کو روزانہ ڈیڑھ سو ملی گرام آٸیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ انتہاٸ کم مقدار ہے جو کہ سوٸ کی نوک کے برابر ہوگی۔یہ ہارمونز آٸیوڈین اور tyrosine نامی اماٸینو ایسڈ پر مشتمل ہوتے ہیں۔تھاٸ راٸیڈ گلینڈ آٸیوڈین کو استعمال کر کے تھاٸ راٸیڈ ہارمونز بناتا ہے۔
تھاٸ راٸیڈ ہارمونز پچوٹری گلینڈ کے ایک ہارمون TSH یعنی تھاٸ راٸیڈ سٹیمولیٹنگ ہارمون کے تابع ہوتے ہیں۔پچوٹری گلینڈ دماغ میں پایا جانے والا ایک گلینڈ ہے جو TSH خارج کرتا ہے جو کہ تھاٸ راٸیڈ گلینڈ کو تھاٸ راٸیڈ ہارمونز خارج کرنے کی تحریک دیتا ہے۔اسطرح تھاٸ راٸیڈ ہارمون ضرورت کے مطابق خون میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کا اخراج کرتا ہے۔جب خون میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کی مقدار ضرورت سے زیادہ ہوجاتی ہے تو پچوٹری گلینڈ خارج ہونے والے TSH کی مقدار کم کردیتا ہے,یوں تھاٸ راٸیڈ گلینڈ کو تھاٸ راٸیڈ ہارمونز خارج کرنے کی کم تحریک ملتی ہے۔اس عمل کو نیگیٹو فیڈبک لوپ کہتے ہیں۔اس کے برعکس اگر خون میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کی مقدار ضرورت سے کم ہوجاۓ تو پچوٹری گلینڈ پہلے سے زیادہ TSH خارج کرتا ہے جو تھاٸ راٸیڈ گلینڈ کو پہلے کی نسبت زیادہ مقدار میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز خارج کرنے کی تحریک دیتا ہے,اسطرح خون میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کی مقدار پہلے کی نسبت بڑھ جاتی ہے۔اس عمل کو پازیٹو فیڈبک لوپ کہتے ہیں۔یہ بھی دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ پچوٹری گلینڈ کو TSH کو خارج کرنے کی تحریک دماغ کا ایک اور گلینڈ ہاٸپو تھیلامس دیتا ہے۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پچوٹری گلینڈ یا ہاٸپو تھیلامس میں خرابی تھاٸ راٸیڈ ہارمونز کی مقدار کو متاثر کرتی ہے۔
تھاٸ راکسین(T4) ایک غیر فعال(inactive) ہارمونز ہے ۔غیر فعال کا مطلب یہ ہے کہ یہ جسم کے کیمیاٸ افعال سرانجام دینے سے قاصر ہوتا ہے لہذا اسکو فعال(active) ہارمون یعنی T3 میں تبدیل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔جسم کے مختلف حصوں جیسے گردے,جگر اور مسلز وغیرہ میں T4 کی T3 میں تبدیلی کا پراسس ہوتا ہے۔اس عمل کو ڈی آٸیوڈینیشن کہتے ہیں۔
اگر تھاٸ راٸیڈ گلینڈ بہت زیادہ مقدار میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز خارج کرے تو ایسی حالت کو hyperthyroidism کہتے ہیں۔اسکی بیماری کی مندرجہ ذیل علامات ہیں:
1)مناسب مقدار میں کھانا کھانے کے باوجود وزن میں کمی.
2)زیادہ بھوک لگنا
3)تھکاوٹ
4)دل کا تیزی سے دھڑکنا یا بے قاٸدہ ہونا
5)گرمی زیادہ محسوس ہونا
6)تھرتھراہٹ (لرزنا)، اکثر ہاتھوں کو متاثر کرنا؛
7)پٹھوں کی کمزوری
8)جلد اور بالوں میں تبدیلی(باریک ہونا)
اس کے برعکس اگر تھاٸ راٸیڈ گلینڈ بہت کم مقدار میں تھاٸ راٸیڈ ہارمونز(T3 اور T4) خارج کرے تو ایسی حالت کو hypothyroidism کہتے ہیں۔اس بیماری کی مندرجہ علامات ہیں:
1)وزن میں زیادتی
2) تھکاوٹ
3) ہر وقت سردی محسوس کرنا، یا سردی کی حساسیت؛
4) قبض
5) خشک جلد
6) بالوں کا گرنا یا پتلا ہونا؛
7)یاداشت میں کمی
8) اداس محسوس کرنا
9) جوڑوں اور پٹھوں میں درد اور/یا سختی؛
10) پٹھوں کی کمزوری؛ اور
11) دل کی دھڑکن کا سست ہونا
تبصرے