RWM28032025 Health Tibb Unani پٹھکنڈہ
🌿 یہ پٹھکنڈہ پودا 20 بیماریوں جیسے پیٹ کی چربی، بوسیدہ دانت، گٹھیا، دمہ، بواسیر، موٹاپا، گنجا پن، گردے وغیرہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔
* چرچٹا* پٹھکنڈہ --
فارسی میں خاردار گونہ
سندھی میں ابت کنڈڑی
ہندی زبان میں چرچرا چرچٹہ
سنسکرت اپامارگ
پنجابی زبان میں پٹھکنڈہ
انگریزی پرکلی چیف فلاور
آج ہم آپ کو ایک ایسے پودے کے بارے میں بتائیں گے جس کا تنا، پتے، بیج، پھول اور جڑ کے پودے کا ہر حصہ دوا کی حیثیت رکھتا ہے، اس پودے کو اپامرگ یا چاف ٹری، لٹجیرا کہتے ہیں۔ Apamarg یا Chirrchita کا پودا پاک و ہند کے تمام خشک علاقوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔
سفید چرچٹا کے ڈنٹھل اور پتے سبز، بھورے ہوتے ہیں۔ اور سفید رنگ کے داغ ہوتے ہیں، اس کے علاوہ پھل چپٹے ہوتے ہیں جبکہ چرچٹا کا ڈنٹھل سرخ رنگ کا ہوتا ہے اور پتوں پر سرخی مائل رنگ کے داغ ہوتے ہیں۔
اس پر لگے ہوئے پھل چپٹے اور کچھ حد تک گول ہوتے ہیں تاہم اس کے پتے 1 سے 5 انچ لمبے ہوتے ہیں اور پھولوں کی لمبائی ڈیڑھ انچ تک ہوتی ہے۔ اور گرمیوں میں پکنے کے بعد خشک ہو جاتے ہیں ان میں سے چاول کے دانے بنتے ہیں۔ اسی طرح کے بیج نکلتے ہیں؛ اس کا پودا بارش کے موسم میں اگتا ہے اور گرمیوں میں سوکھ جاتا ہے۔
ذائقہ : تلخ
مزاج گرم خشک درجہ دوم
مقدار خوراک 5 ماشہ سے 7 ماشہ تک۔ نمک چرچٹہ 2 رتی سے 4 رتی۔
افعال و استعمال
مدربول ، محلل اورام ، منفث بلغم اور مصفی خون ہے ۔ اس کی جڑ۔ پتوں اور شاخوں کو پانی میں جوش دے کر استسقاء ، درد شکم ، کھانسی دمہ، بواسیر اور پھوڑے پھنسیوں کیلئے پلاتے ہیں ۔ اس کی مسواک گندہ دینی کو دفع کرتی ہے ۔ اس کے پتوں کو پانی کے ساتھ رگڑ کر بھڑ، شہد کی مکھی سانپ اور بچھو کے زہر کیلئے مقام گزیدہ پر لگانا مفید بیان کیا جاتا ہے ۔ اس کے سالم پودے کو خشک کرنے کے بعد جلا کر نمک حاصل کیا جاتا ہے ۔ نمک چرچٹہ کہلاتا ہے ، اس کو بمقدار آدھا ماشہ اونٹنی کے دودھ کے ہمراہ استسقاء میں کھلاتے ہیں ۔ یہ نمک بلغمی کھانسی میں بھی مفید ہے ۔ اس میں ذی روح دھاتوں سم الفار و شنگرف کا کشتہ ہو جاتا ہے ۔
اپامرگ فطرت میں تیکھی، تلخ اور گرم ہے۔ یہ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، اسہال کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، بھوک کم کرنے والا، درد کو دور کرنے والا، زہر کو دور کرنے والا، کیڑے اور پتھروں کو ختم کرنے والا، خون صاف کرنے والا (خون صاف کرنے والا)، بخار کو کم کرنے والا، سانس کی بیماریوں کو مارنے والا، بھوک کو کنٹرول کرنے والا اور حمل کی خوشی کے لیے مفید ہے۔
چرچٹہ کے 20 حیرت انگیز فوائد:
1. گٹھیا:
پٹھکنڈہ کے پتوں کو پیس کر گرم کرکے جوڑوں کے درد پر باندھنے سے درد اور سوجن میں آرام آتا ہے۔
2. پتھری:
پتھری کی صورت میں چرچٹا کی جڑ آدھی سے 10 گرام کالی مرچ کے ساتھ یا اس کی جڑ کا قہوہ 15 سے 50 گرام کی مقدار میں کالی مرچ کے ساتھ صبح و شام لینے سے مکمل فائدہ ہوتا ہے۔ کاڑھی کو گرم کر کے پیا جائے تو فائدہ ہوگا۔
3. جگر کا بڑھنا:
چرچٹہ کی پھٹکری ایک چٹکی چھاچھ کے ساتھ بچے کو دینے سے بچے کے جگر کی بیماری ٹھیک ہو جاتی ہے۔
4. فالج:
چرچٹہ کی جڑ ایک گرام کالی مرچ کو دودھ میں پیس کر ناک میں ٹپکانے سے فالج ٹھیک ہو جاتا ہے۔
5. پیٹ کا بڑھنا یا لٹکنا:
چرچٹا (اپامرگ) کی جڑ 5 گرام سے 10 گرام یا اس کی جڑ کا کاڑھا 15 سے 50 گرام کالی مرچ کے ساتھ صبح و شام کھانے سے پہلے پینے سے معدہ کا ڈھیلا پن کم ہوتا ہے اور معدہ کا سائز کم ہوتا ہے۔
6. بواسیر :
پٹھکنڈہ کے 6 پتے اور کالی مرچ کے 5 ٹکڑے پانی میں پیس کر صبح و شام پینے سے بواسیر میں آرام آتا ہے اور خون آنا بند ہو جاتا ہے۔
خونی بواسیر کی صورت میں پٹھکنڈہ کی جڑ 10 سے 20 گرام چاول کے پانی میں پیس کر چھان لیں اور اس میں 2 چمچ شہد ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
7. موٹاپا:
جن کا وزن زیادہ کھانے کی وجہ سے بڑھ رہا ہے، وہ بھوک کو کم کرنے کے لیے چاول جیسے چاول یا کھیر بنا کر اپامرگ کے بیجوں کو باقاعدگی سے استعمال کریں۔ اس کے استعمال سے جسم کی چربی بھی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
8. کمزوری:
اپامرگ کے بیجوں کو بھونیں، اس میں برابر مقدار میں چینی ملا کر پیس لیں۔ روزانہ 2 چمچ صبح و شام 1 کپ دودھ کے ساتھ کھانے سے جسم مضبوط ہوتا ہے۔
9. سر درد:
پٹھکنڈہ کی جڑ کو پانی میں ملا کر پیشانی پر لگانے سے سر درد میں آرام آتا ہے۔
10. بچے پیدا کرنا:
پٹھکنڈہ جڑ کا پاؤڈر ایک چمچ کی مقدار میں دودھ کے ساتھ حیض کے بعد 21 دن تک باقاعدگی سے استعمال کرنے سے گرم ہونے میں مدد ملتی ہے۔ ایک اور تجربے کے طور پر ماہواری کے بعد 2 چمچ تازہ پتوں کا رس 1 کپ دودھ کے ساتھ باقاعدگی سے پینے سے بھی حمل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
11. ملیریا:
پٹھکنڈہ کے پتے اور کالی مرچ کو برابر مقدار میں پیس لیں، پھر اس میں تھوڑا سا گڑ ڈال کر مٹر کے سائز کی گولیاں تیار کریں۔ جن دنوں ملیریا پھیل رہا ہو، ان دنوں صبح و شام کھانے کے بعد ایک ایک گولی باقاعدگی سے لینے سے یہ بخار جسم پر حملہ آور ہونے سے بچ جائے گا۔ یہ گولیاں دو چار دن تک لینا کافی ہے۔
12. گنجا پن:
سرسوں کے تیل میں چرچٹہ کے پتوں کو جلا کر مسح کر کے مرہم بنا لیں۔ اسے گنجے دھبوں پر باقاعدگی سے لگانے سے بالوں کی دوبارہ نشوونما کا امکان رہتا ہے۔
13. دانت کا درد اور گہا:
اس کے 2 سے 3 پتوں کے رس سے روئی کی گولی بنا کر دانتوں پر لگانے سے دانت کے درد میں آرام ملتا ہے اور پرانی گہا یا نالیوں کو بھی بھرنے میں مدد ملتی ہے۔
14. خارش:
چرچٹہ کے پتوں (جڑ، تنے، پتے، پھول اور پھل) کو پانی میں ابال کر کاڑھی تیار کریں اور اس سے غسل کریں۔ باقاعدگی سے نہانے سے گہا میں ہونے والی خارش چند دنوں میں دور ہو جائے گی۔
15. سر درد یا آدھے سر میں درد:
اس کے بیجوں کے پاؤڈر کو سونگھنے سے سر اور آدھے سر کی اکڑن سے آرام آجاتا ہے۔ اس پاؤڈر کو سونگھنے سے پیشانی کے اندر جمع بلغم گھل جاتا ہے اور ناک کے ذریعے باہر آ جاتا ہے اور وہاں پیدا ہونے والے کیڑے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
16. برونکائٹس:
دائمی کھانسی کی خرابی اور نظام تنفس کی خرابی کی صورت میں اپمرگہ (چرچٹا) پھٹکری، پپلی، عطس، کپل، گھی اور شہد کو صبح و شام لینے سے نظام تنفس کی سوزش (برونکائٹس) میں مکمل آرام ملتا ہے۔
17. کھانسی:
اگر کھانسی آپ کو بار بار پریشان کرتی ہے، بلغم میں دشواری ہوتی ہے، بلغم گاڑھا اور چپچپا ہو گیا ہے، ایسی حالت میں یا نمونیہ کی صورت میں آدھا گرام چرچٹہ الکلی اور آدھا گرام چینی 30 ملی لیٹر گرم پانی میں ملا کر صبح و شام 7 دن تک پینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
18. گردے کا درد:
پٹھکنڈہ کی تازہ جڑ 5-10 گرام پانی میں ملا کر پینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ یہ دوا مثانے کی پتھری کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے نکال دیتی ہے۔ یہ گردے کے درد کی اہم دوا ہے۔
19. گردے کی بیماریاں:
5 سے 10 گرام چرچٹا کی جڑ کا کاڑھا 1 تا 50 گرام شراب، گوکھرو اور پاتھہ صبح و شام استعمال کرنے سے گردے کی پتھری ختم ہو جاتی ہے۔ یا اپامرگ (چرچٹا) کی جڑ 2 گرام پانی کے ساتھ پیس لیں۔ اسے روزانہ صبح و شام پانی کے ساتھ پینے سے گردے کی پتھری ٹھیک ہو جاتی ہے۔
20. دمہ:
چرچٹہ کی جڑ کو کسی لکڑی کی مدد سے کھودنا چاہیے۔ خیال رہے کہ لوہے کو جڑ سے ہاتھ نہیں لگانا چاہیے۔ آئیے اسے خشک کر کے پیس لیں۔ اس پاؤڈر کو تقریباً ایک گرام کی مقدار میں لے کر شہد کے ساتھ کھائیں، سانس کی بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔
چرچٹہ کی نمک کو 0.24 گرام پان میں ملا کر یا 1 گرام شہد میں ملا کر چاٹنے سے سینے پر جمع بلغم سے نجات ملتی ہے اور سانس کی بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
♦️✿✿نوٹ
پوسٹ شئیرنگ مفید معلومات و مفاد عامہ ایجوکیشنل پرپوز کے لیے ہے، تشخیص و تجویز علاج معالج کا بدل نہیں - بتائے گئے طریقے کے مطابق خالص ادویہ خریدیں بنائیں اور مقدار خوراک سے تجاوز نہ کریں۔
برائے مہربانی صحت کے مسائل کے کسی بھی علاج کے لیے اپنے ہیلتھ فزیشن سے رجوع کریں۔
تبصرے