RWM16012024 ارجن
*درخت ارجن قدرت کا بے بہا تحفہ*
ائیورویدک طب میں اس درخت کی بہت اہمیت ہے لیکن طب یونانی میں اس کا استعمال کم ہے۔
اس کو دل کے فعلی اور عضویاتی امراض میں جیسے کہ درد دل انجائینا، خفقان، ورم بطانہ قلب، ورم غلاف القلب میں استعمال کیا جاتا ہے،
اس کاسب سے اچھا وصف یہ ہے کہ دل پر کوئی زہریلے اثرات نہیں چھوڑتا یہ فشارالدم ہائپرٹینشن میں خاص طور پر مفید ہے۔
ارجن میں پائے جانے والے اجزاء دل کے نازک پٹھوں خون کی نالیوں کو مظبوط کرنے کے ساتھ خون میں چکنائی کو ہضم کرنے والے نظام کی اصلاح کر کے اسے فعال بناتے ہیں۔
اینٹی اوکسیڈنٹ بطور دوا ایسے جزو کا نام ہے جو دوسرے اجزاء کو اکسیجن سے مل کر ٹھوس ہونے سے روکے جیسے کہ خون کی نالیوں میں چکنائی کا جمنا، ارجن کی چھال سے بننے والا قہوہ اپنی اینٹی اوکسیڈنٹ صلاحیت کی وجہ سے دل کے امراض میں انتہائی مفید ہے۔
ارجن جلد کے نیچے خون جمنے سے بننے والے نیلے سرخ دھبے زائل کرتا ہے، صفراوی امراض میں مفید ہے، مدر بول، مصفٰی خون، اسہال، سنگرہنی کا علاج ہے، زہروں کا تریاق ہے، حابس الدم، پیچش اور بخاروں میں مفید ہے،
اس کا استعمال کارنری آرٹریز ڈیزیز میں اچھے نتائج دیتا ہے،
ارجن کاایکسٹریکٹ فنگس کی نشونما روکتا ہے، اس کی چھال میں پایا جانے والا ٹے نین خاصیت رکھتا ہے،
ہومیو پیتھی میں ارجن کی چھال سے مدر ٹینکچر بنایا جاتا ہے ، ہومیو پیتھی میں اسے دل کی فعلاتی اور عضوی بیماریوں دل کی نالیوں کی خرابی، جوڑوں کے درد ، خفقان، فریکچر، سوزاک جریان کی بہترین دوا سمجھا جاتا ہے۔
ارجن کی چھال سے بنی چائے جس کا نسخہ درج ذیل ہے مقوی قلب ہے، ورم غلاف دل اور درد دل میں مفید ہے۔
چھال ارجن دس گرام، پانی 200 گرام میں ابالیں اس میں چار سو گرام دودھ شامل کر کے نرم آنچ پر پکائیں پانی سوکھنے پر مصری یا شکر ملا کر نوش کریں۔
ارجن قدرت کا ایک بیش بہا تحفہ ہے،ہمارے بے مہار بڑھتے ہوئے شہروں کی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اگر اسے استعمال کیا جائے تو کامیابی یقینی ہے۔
ہرقسم کے نسخہ جات کا استعمال صرف اور صرف مستند معالج، ہربلسٹ یا نباتات کے ماہر کے مشورے اور ہدایت کے مطابق کی جائے۔
ارجن درخت کی چھال
خفقان دل کی دھڑکن تیز، دل کا ڈوبنا، گھبراہٹ و بے چینی کیلیے مفید و موثر ترین۔
اس کی چھال کو اتاریں۔ دھوپ میں سکھا لیں۔
استعمال کے لیے 3 گرام چھال کا قہوہ بنا کر استعمال کریں۔ عام تندرست شخص بھی استعمال کر سکتا ہے۔ اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں۔
ارجن درخت کے چھلکے کا قہوہ دل کی کمزوری اور دل کی تمام بیماریوں کیلئے۔
حکماء صاحبان کہتے ہیں کہ دل کے مریض تین ماہ تک ارجن کی چھال کا قہوہ پی لیں تو بائی پاس کی ضرورت نہیں رہتی، یہ دل کے پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے اور نسوں میں جمی چکنائی کو بھی ختم کرتا ہے۔
تبصرے