سلاجیت
سلاجیت کو پتھر کی جان اور پہاڑوں کا پسینہ کہا جاتا ہے جو قدرت کی طرف سے ٹھنڈے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے ایک بہترین تحفہ ہے ، یہ ایک سیاہ رنگ کی گوند ہوتی ہے جو پہاڑوں سے نکلتی ہے ، بعض پہاڑوں میں گرمی کی شدت کی وجہ سے درزوں کے اندر گوند کی طرح ایک مادہ جم جاتا ہے جو ان درزوں میں از خود ہی بنتا ہے ۔
سلاجیت ایسے پہاڑوں سے نکلتی ہے جن میں سونے، چاندی، تانبے، سیسہ، زِنک اور لوہے کی کانیں ہوتی ہیں۔
طب یونانی میں اس کے کئی طبی فوائد بیان کیےگئے ہیں .
خاص طور پر مردوں اور عورتوں کی جنسی کمزوری کو ختم کر تا ہے۔
ہڈیوں کی کمزوری کا خاتمہ ، جسمانی کمزوری کا خاتمہ،شیاٹیکا درد کا خاتمہ، ران کے پٹھوں میں پڑنے والے عضلاتی کھچاؤ کا خاتمہ، پنڈلی کے پٹھوں میں پڑنے والے کھچاؤ کا خاتمہ، پاؤں میں پڑنے والی سوجن کا خاتمہ شامل ہے ، سلاجیت ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنے اور جسم کو گرمائش دینے کے لیے استعمال ہوتی ہے ،عموما یہ کمزوری دور کرنے کے لیے دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے ،اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ ہر مرض کے لیے مفید ہے، اعصابی امراض میں بکثرت اس کا استعمال ہوتا ہے،
بار بار پیشاب آنا میں استعمال کیا جائے تو پیشاب کی زیادتی کو روک کر گردہ و مثانہ کو قوی کرتی ہے ۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی اس کا استعمال انتہائی فائدہ مند ہے ۔
اس میں آئرن ، زنک اور میگنیشیم سمیت 85 سے زائد معدنیات پائے جاتے ہیں۔ جن کی وجہ سے انسانی جسم کے خون کے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور قوتِ مدافعت میں بہتری آتی ہے۔
اس کے استعمال سے انسان کے اعصابی نظام میں بہتری آتی ہے جس کی وجہ سے یہ الزائمر، ڈپریشن اور دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے ۔
اندرونی اور بیرونی زخمون میں بکثرت استعمال کیا ۔
سلاجیت کا طریقہ استعمال : ناشتے اور رات کے کھانے کے بعد سلاجیت کی تھوڑی مقدار (جتنی ماچس کی تیلی پہ آسکے)گرم چائے یا نیم گرم دودھ میں حل کرکے پی لیں ،اس کے استعمال کے دوران دودھ کا کثرت سے استعمال کرنا چاہین۔
تعاون حکیم ڈاکٹر محمد افضل
راج ویلفیئر مطب (کلینک)🌙
حکیم عبد الغفار قصور
تبصرے